کامونکی: گاڑی پر فائرنگ، مسلم لیگ ن کے ایم پی اے رانا شمشاد، بیٹے دوست سمیت شہید


کامونکے/سادھوکے ( نامہ نگاران) کامونکی میں راجہ بلھے کے قریب کار سوار حملہ آوروں کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی رانا شمشاد، بیٹے اور دوست سمیت جاں بحق جبکہ بھتیجا اور گارڈ شدید زخمی ہو گئے جنہیں تشو یشناک حالت کے باعث لاہور ریفر کر دیا گیا ، پولیس نے ملزموں کی گرفتاری کیلئے ضلع بھر کی ناکہ بندی کر دی، بتایا گیا ہے رانا شمشاد اپنے بیٹے شہباز احمد خاں، بھتیجے علی وکیل، دوست محمود شاکر اور گارڈ عامر کے ہمراہ کار میں فارم ہائوس سے گھر واپس آرہے تھے کہ راجہ بھلے کے قریب کار سوار نقاب پوش حملہ آوروں نے انکی گاڑی پر اچانک اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں رانا شمشاد انکا بیٹا شہباز احمد جاں بحق ہو گئے جبکہ ا نکا بھتیجا، دوست اور گارڈ شدید زخمی ہو گئے اور ملزم ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے، اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ تینوں زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد لاہور ریفر کر دیا گیا اس دوران زخمی محمود شاکر بھی جان کی بازی ہار گیا، معلوم ہوا ہے نقاب پوش حملہ آوروں کی تعداد چار تھی جو کالے رنگ کی کار میں سوار تھے، رکن صوبائی اسمبلی اور انکے بیٹے کی ہلاکت کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی، اور لوگ جوق در جوق انکی رہائشگاہ اور ہسپتال پہنچنا شروع ہو گئے۔ رانا شمشاد کی بیٹے اور ساتھی سمیت ہلاکت کی خبر پر کامونکی میں تمام بازار بند کردیئے گئے جبکہ مقتول کی رہائشگاہ پر سینکڑوں لوگوں نے جمع ہوکر حملہ آوروں کیخلاف شدید احتجاج کیا۔ رات گئے تک سراغ نہیں مل سکا۔ اطلاع ملتے ہی کمشنر گوجرانوالہ شمائل احمد خواجہ، سی پی او وقا ص نذیر سمیت ضلعی اور پولیس حکام کامونکی پہنچ گئے۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق میو ہسپتال میں علی وکیل خاں اور ڈرائیور رانا عامر کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، متوفی شمشاد احمد کا بیٹا شہباز خاں ایچی سن کالج میں میٹرک کا طالب علم تھا، پسماندگان میں ایک بیٹا ابراہیم اور بیوہ شامل ہیں۔ سادھوکے، کامونکے سے نامہ نگاران کے مطابق مقتول شمشاد احمد کے 2 بیٹے ہیں، ان میں سے شہباز احمد حملہ میں جاں بحق ہوا جبکہ دوسرے بیٹے کا نام ابراہیم اور عمر تقریباً 7 سال ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے واقعہ کے تمام پہلوئوں کا تفصیلی جائزہ لیا جارہا ہے۔ ذمہ دار قانون سے بچ نہیں پائیں گے۔ ایم ایس تحصیل ہسپتال ڈاکٹر نوازش کے مطابق رانا شمشاد ان کے بیٹے اور دوست کے سر اور جسم پر گولیاں لگیں، سروں پر گولیاں لگنے سے تینوں افراد موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ علی وکیل کے سر اور جسم جبکہ گارڈ کے پیروں میں گولیاں لگیں۔ سی پی او وقاص نذیر نے کہا قتل کی تحقیقات کیلئے تفتیشی ٹیم بنا دی گئی، رانا شمشاد کے قتل میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کر لیں گے۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق شمشاد احمد خان کا ضلع گوجرانوالہ کے معروف سیاسی خانوادہ سے تعلق تھا۔ ان کے والد رانا چودھری عبدالوکیل خان بھی پنجاب اسمبلی کے رکن رہے۔ رانا شمشاد نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز 1992ء میں اپنے والد کی زندگی میں میونسپل کمیٹی کامونکے کے چیئرمین منتخب ہو کر کیا۔ وہ والد کی وفات پر پہلی مرتبہ رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ 1997ء میں مسلم لیگ ن ہی کی ٹکٹ پر دوبارہ رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ 2001ء میں وہ ق لیگ میں شامل ہوئے اور 2001ء میں تحصیل ناظم کامونکے منتخب ہوئے۔ 2002ء میں تیسری مرتبہ وہ ق لیگ کی ٹکٹ پر رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے اور صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کے علاوہ وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن رہے۔ وہ واپس مسلم لیگ ن میں شامل ہوئے اور 2013 میں چوتھی مرتبہ رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے رانا شمشاد‘ ان کے بیٹے اور بھتیجے کے قتل کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی فائرنگ کے واقعہ میں ملوث ملزموں کو فی الفور گرفتارکرکے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے ایم پی اے رانا شمشاد کے بڑے بھائی رانا اشفاق کو ٹیلیفون کیا اور قتل کے واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایم پی اے رانا شمشاد کے قتل کے ملزم کسی بھی صورت قانون کی گرفت سے نہیں بچ پائیں گے۔ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ‘ رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف، صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ‘ ترجمان پنجاب حکومت زعیم حسین قادری نے رانا شمشاد اور ان کے بیٹے اور بھتیجے کے قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق‘ لیاقت بلوچ اور وسیم اختر نے بھی رانا شمشاد اور ان کے بیٹے کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ اسلام آباد سے سپیشل رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کامونکی میں رانا شمشاد احمد اور ان کے بیٹے کے قتل کی مذمت کی ہے۔
گوجرانوالہ (فرحان میر) رانا شمشاد کے مضروب گارڈ عامر نے پولیس کو ابتدائی بیان میں بتایا جب ہماری گاڑی پلی کے قریب کھو کھے کے پاس پہنچی تو اس دوران سفید کپڑوں میں ملبوس چار افراد اچانک سامنے آگئے جنہوں نے لینڈ کروزر نمبر 100 پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس سے رانا شمشاد دماغ میں متعدد گو لیاں لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ انکے صاحبزادے شہباز احمد جو گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے وہ بھی گو لیاں لگنے سے دم توڑ گئے۔ ذرائع نے یہ بھی تصدیق کی ہے گن میں عامر نے بھی لینڈ کروزر سے حملہ آوروں پر فائرنگ کی اور عامر کے بیان کے مطابق 2 حملہ آور بھی اسکی گو لیوں سے شدید زخمی ہو ئے ہیں۔ گارڈ عامر نے یہ بھی پو لیس کو بتایا چاروں حملہ آور نقاب پوش نہیں تھے جنہیں وہ سامنے آنے پر شناخت کر سکتا ہے۔ عامر نے پو لیس کو مزید بتایا رانا شمشاد کا بھتیجا علی جو گاڑی چلا رہا تھا، زخمی حالت میں گاڑی چلا کر گھر کے گیٹ پر لایا جبکہ حملہ آور 2 زخمی ساتھیوں سمیت فائرنگ کرتے ہوئے کالے رنگ کی کرولا کار پر فرار ہوگئے۔رانا شمشاد احمد کے جواں سالہ بیٹے شہباز احمد نے یوم تکبیر والے دن بڑے جلسہ عام میں سیاست میں آنے کا اعلان اور اپنے دادا وکیل خان مرحوم ایم پی اے اور اپنے والد ممبر صوبائی اسمبلی رانا شمشاد احمد کے نقش قدم پر چلنے کا اعلان کیا مگر اس نوجوان کو یہ نہیں پتہ تھا دو روز بعد وہ نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے خالق حقیقی سے جا ملے گا۔ رانا شمشاد 4 بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھے رانا شمشاد کے بڑے بھائی رانا اختر بھی قومی اسمبلی کا الیکشن لڑ چکے ہیں جبکہ رانا اشفاق احمد تحصیلدار ہیں، اور رانا سجاد احمد خان سابق تحصیل ناظم کامونکی رہ چکے ہیں رانا شمشاد احمد خان نے سوگواروں میں بیوہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی چھوڑے ہیں۔

Advertisement

.

All Rajput Organization

All Rajput Womens W

All Rajput Law Wing

All Rajput Students F

All Rajput business W

Copyright 2014 to 2018 All Rights Reserved ALL RAJPUT YOUTHWING OFFICIAL WEBSITE OR ARYW OFFICIAL PAGE JOIN ARYW